موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ -- کتاب: حج کے بیان میں
19. بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّمَتُّعِ
حج تمتع کا بیان
قَالَ مَالِك فِي رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ انْقَطَعَ إِلَى غَيْرِهَا وَسَكَنَ سِوَاهَا، ثُمَّ قَدِمَ مُعْتَمِرًا فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ، ثُمَّ أَقَامَ بِمَكَّةَ حَتَّى أَنْشَأَ الْحَجَّ مِنْهَا: إِنَّهُ مُتَمَتِّعٌ يَجِبُ عَلَيْهِ الْهَدْيُ أَوِ الصِّيَامُ إِنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا، وَأَنَّهُ لَا يَكُونُ مِثْلَ أَهْلِ مَكَّةَ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: ایک شخص مکہ کا باشندہ تھا، اب وہ کہیں اور جا کر رہا، پھر اشہر حج میں عمرہ کرنے آیا اور عمرہ کر کے وہاں ٹھہرا رہا۔ پھر حج کیا تو وہ تمتع ہو گا، اور اس پر ہدی واجب ہے، اگر ہدی نہ مل سکے تو روزے رکھے، اور اس کا حکم مکہ والوں کا سا نہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 62»