موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ -- کتاب: حج کے بیان میں
29. بَابُ مَا يَجُوزُ لِلْمُحْرِمِ أَنْ يَفْعَلَهُ
جو کام محرم کو درست ہیں اُن کا بیان
حدیث نمبر: 795
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ ، أَنَّهُ سَأَلَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ عَنْ ظُفْرٍ لَهُ انْكَسَرَ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَقَالَ سَعِيدٌ: " اقْطَعْهُ"
حضرت محمد بن عبداللہ بن ابی مریم نے پوچھا سعید بن مسیّب سے کہ میرا ایک ناخن ٹوٹ گیا ہے اور احرام باندھے ہوں۔ سعید نے کہا: کاٹ ڈال اس کو۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 12755، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 96»
وَسُئِلَ مَالِك، عَنِ الرَّجُلِ يَشْتَكِي أُذُنَهُ أَيَقْطُرُ فِي أُذُنِهِ مِنَ الْبَانِ الَّذِي لَمْ يُطَيَّبْ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَقَالَ: لَا أَرَى بِذَلِكَ بَأْسًا وَلَوْ جَعَلَهُ فِي فِيهِ لَمْ أَرَ بِذَلِكَ بَأْسًا
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا: محرم کے کان میں درد ہو تو وہ اپنے کان میں روغنِ بان جس میں خوشبو نہ ہو ڈالے؟ جواب دیا: کچھ قباحت نہیں ہے، اگر منہ میں بھی ڈالے تو کچھ حرج نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 96»
قَالَ مَالِك: وَلَا بَأْسَ أَنْ يَبُطَّ الْمُحْرِمُ خُرَاجَهُ وَيَفْقَأَ دُمَّلَهُ وَيَقْطَعَ عِرْقَهُ إِذَا احْتَاجَ إِلَى ذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر محرم اپنے پھوڑے کو چیرے، یا آبلہ پھوڑے، یا فصد کھولے ضرورت کے وقت، تو کچھ حرج نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 96»