سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کوئی حاجی مکہ سے نہ لوٹے یہاں تک کہ طواف کر لے خانۂ کعبہ کا، کیونکہ آخری عبادت یہی طواف کرنا خانۂ کعبہ کا ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9851، 9747، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3097، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4762، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13340، 13774، 14852، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 120»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ جو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آخری عبادت طواف ہے خانۂ کعبہ کا، اس سے مقصود یہ ہے کہ اللہ جل جلالہُ فرماتا ہے: ”جو شخص تعظیم کرے اللہ جل جلالہُ کی نشانیوں کی تو یہ دلوں کے خوف کی وجہ سے ہے۔“ پھر فرماتا ہے: ”بازگشت ان کی خانۂ کعبہ کی طرف ہے۔“ تو تمام ارکان اور عباداتِ حج کی انتہاء خانۂ کعبہ پر ہے۔