موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ -- کتاب: حج کے بیان میں
74. بَابُ دُخُولِ الْحَائِضِ مَكَّةَ»
حائضہ کو مکہ میں جانے کا بیان
حدیث نمبر: 927
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَذْكُرُ، أَنَّهُ " أُرْخِصَ لِلرِّعَاءِ أَنْ يَرْمُوا بِاللَّيْلِ"، يَقُولُ: فِي الزَّمَانِ الْأَوَّلِ .
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں آئی مکہ میں حالتِ حیض میں، اور میں نے طواف نہ کیا خانۂ کعبہ کا اور نہ سعی کی صفا اور مروہ کی، تو میں نے شکوہ کیا اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کام حاجی کرتے ہیں وہ تو بھی کر، فقط طواف اور سعی نہ کر جب تک پاک نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 294، 305، 316، 317، 319، 328، 1518، 1556، 1560، 1561، 1562، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1211، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 963، 2604، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3792، 3795، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2305، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 279، 3616، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1778، 1779، 1781، والترمذي فى «جامعه» برقم: 943، 945، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1888، 1945، 1958، 1959، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2963، 2981، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 877، 1499، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6357، 24710، والحميدي فى «مسنده» برقم: 203، 204، 205، 207، 208، 209، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 224»
قَالَ مَالِك: تَفْسِيرُ الْحَدِيثِ الَّذِي أَرْخَصَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرِعَاءِ الْإِبِلِ فِي تَأْخِيرِ رَمْيِ الْجِمَارِ، فِيمَا نُرَى وَاللَّهُ أَعْلَمُ أَنَّهُمْ يَرْمُونَ يَوْمَ النَّحْرِ، فَإِذَا مَضَى الْيَوْمُ الَّذِي يَلِي يَوْمَ النَّحْرِ، رَمَوْا مِنَ الْغَدِ وَذَلِكَ يَوْمُ النَّفْرِ الْأَوَّلِ، فَيَرْمُونَ لِلْيَوْمِ الَّذِي مَضَى، ثُمَّ يَرْمُونَ لِيَوْمِهِمْ ذَلِكَ، لِأَنَّهُ لَا يَقْضِي أَحَدٌ شَيْئًا، حَتَّى يَجِبَ عَلَيْهِ، فَإِذَا وَجَبَ عَلَيْهِ، وَمَضَى كَانَ الْقَضَاءُ بَعْدَ ذَلِكَ، فَإِنْ بَدَا لَهُمُ النَّفْرُ، فَقَدْ فَرَغُوا، وَإِنْ أَقَامُوا إِلَى الْغَدِ، رَمَوْا مَعَ النَّاسِ يَوْمَ النَّفْرِ الْآخِرِ، وَنَفَرُوا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو عورت عمرہ کا احرام باندھ کر مکہ میں آئے، اور وہ حیض سے ہو اور حج کے دن آجائیں اور طواف نہ کر سکے تو اگر حج کے فوت ہونے کا خوف ہو تو حج کا احرام باندھ لے اور ہدی دے، اور اس کا حکم قارن کا سا ہو گا۔ ایک طواف اس کو کافی ہے، اور وقوفِ عرفہ اور وقوفِ مزدلفہ اور رمی جمار حیض کی حالت میں ادا کر سکتی ہے۔ مگر طوافِ زیارت نہ کرے جب تک حیض سے پاک نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 224»