موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ -- کتاب: حج کے بیان میں
76. بَابُ فِدْيَةِ مَا أُصِيبَ مِنَ الطَّيْرِ وَالْوَحْشِ
جو شکار مارے پرند چرند کا، اس کی جزاء کا بیان
وَقَالَ مَالِك فِي الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ يُحْرِمُ بِالْحَجِّ أَوِ الْعُمْرَةِ، وَفِي بَيْتِهِ فِرَاخٌ مِنْ حَمَامِ مَكَّةَ، فَيُغْلَقُ عَلَيْهَا فَتَمُوتُ، فَقَالَ: أَرَى بِأَنْ يَفْدِيَ ذَلِكَ عَنْ كُلِّ فَرْخٍ بِشَاةٍ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ایک شخص مکہ کا رہنے والا احرام باندھے حج یا عمرہ کا، اور اس کے گھر میں ایک گھونسلا ہو کبوتر کے بچوں کا، وہ گھونسلے کا منہ بند کر دے اور بچے مر جائیں، تو ہر بچہ کے بدلے ایک ایک بکری دینا ہو گی۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10008، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8272، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13380، 13389، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 233»