موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ -- کتاب: حج کے بیان میں
78. بَابُ فِدْيَةِ مَنْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَنْحَرَ
جو شخص قبل نحر کے حلق کرے اس کے فدیہ کا بیان
قَالَ مَالِك: لَا يَصْلُحُ لِلْمُحْرِمِ أَنْ يَنْتِفَ مِنْ شَعَرِهِ شَيْئًا، وَلَا يَحْلِقَهُ، وَلَا يُقَصِّرَهُ حَتَّى يَحِلَّ إِلَّا أَنْ يُصِيبَهُ أَذًى فِي رَأْسِهِ، فَعَلَيْهِ فِدْيَةٌ، كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ تَعَالَى، وَلَا يَصْلُحُ لَهُ أَنْ يُقَلِّمَ أَظْفَارَهُ، وَلَا يَقْتُلَ قَمْلَةً، وَلَا يَطْرَحَهَا مِنْ رَأْسِهِ إِلَى الْأَرْضِ، وَلَا مِنْ جِلْدِهِ، وَلَا مِنْ ثَوْبِهِ فَإِنْ طَرَحَهَا الْمُحْرِمُ مِنْ جِلْدِهِ، أَوْ مِنْ ثَوْبِهِ، فَلْيُطْعِمْ حَفْنَةً مِنْ طَعَامٍ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہر محرم کو درست نہیں کہ اپنے بال نوچے یا منڈوائے یا کم کرائے جب تک احرام نہ کھولے، مگر اس صورت میں کہ اس کے سر میں کوئی ایذاء ہو، تو فدیہ لازم ہو گا، جیسا الله جل جلالہُ نے حکم کیا، اور محرم کو درست نہیں کہ اپنے ناخن کترے یا جوئیں مارے یا سر سے جوں نکال کر زمین پر ڈالے یا اپنے بدن یا کپڑے سے جوں نکالے، اگر ایسا کرے تو ایک مٹھی اناج کی للہ دے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 239»