موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ -- کتاب: جہاد کے بیان میں
21. بَابُ الدَّفْنِ فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ مِنْ ضَرُورَةٍ ، وَإِنْفَاذِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ عِدَةَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، بَعْدَ وَفَاتِهِ
دو آدمیوں یا زیادہ کو ایک قبر میں دفن کرنے کا بیان اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وعدے کا بعد آپ کی وفات کے ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وفا کرنے کا بیان
قَالَ مَالِك: لَما بَأْسَ أَنْ يُدْفَنَ الرَّجُلانِ وَالثَّلاثَةُ فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ مِنْ ضَرُورَةٍ، وَيُجْعَلَ الْأَكْبَرُ مِمَّا يَلِي الْقِبْلَةَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر دو یا تین آدمی ایک قبر میں دفن کئے جائیں ضرورت کے سبب تو کچھ قباحت نہیں ہے، مگر جو سب میں بڑا ہو اس کو قبلہ کے نزدیک رکھیں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 49»