موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ -- کتاب: نذروں کے بیان میں
6. بَابُ مَا لَا تَجِبُ فِيهِ الْكَفَّارَةُ مِنَ الْأَيْمَانِ
جن قسموں میں کفارہ واجب نہیں ہوتا ان کا بیان
قَالَ مَالِك: أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِي الثُّنْيَا، أَنَّهَا لِصَاحِبِهَا مَا لَمْ يَقْطَعْ كَلَامَهُ وَمَا كَانَ مِنْ ذَلِكَ نَسَقًا يَتْبَعُ بَعْضُهُ بَعْضًا قَبْلَ أَنْ يَسْكُتَ، فَإِذَا سَكَتَ، وَقَطَعَ كَلَامَهُ، فَلَا ثُنْيَا لَهُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ان شاء اللہ کہنے سے یہ مراد ہے کہ قسم کے ساتھ کہے اور سلسلہ کلام کا باقی ہو، اگر قسم کھا کے چپ رہا ہو پھر ان شاء اللہ کہا تو کچھ مفید نہ ہو گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 22 - كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ-ح: 10»