موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الضَّحَايَا -- کتاب: قربانیوں کا بیان
6. بَابُ الضَّحِيَّةِ عَمَّا فِي بَطْنِ الْمَرْأَةِ
جو بچہ پیٹ میں ہو اس کی طرف سے قربانی کرنا
حدیث نمبر: 1073
وحَدَّثَنِي، عَنْ وحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ " لَمْ يَكُنْ يُضَحِّي عَمَّا فِي بَطْنِ الْمَرْأَةِ" .
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما پیٹ کے بچے کی طرف سے قربانی نہیں کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجهالبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19189، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8136، فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 13»
قَالَ مَالِكٌ: الضَحِيَّةُ سُنَّةٌ وَلَيْسَتْ بِوَاجِبَةٍ. وَلا أُحِبُّ لأَحَدٍ مِمَّنْ قَوِيَ عَلَى ثَمَنِهَا، أَنْ يَتْرُكَهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قربانی سنّت ہے، واجب نہیں۔ اور جو شخص قربانی خرید سکتا ہو اس کو ترک کرنا اچھا نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 13»