حضرت قاسم بن محمد کہتے تھے اس آیت کی تفسیر میں: «﴿ولَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا عَرَّضْتُمْ بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ، أَوْ أَكْنَنْتُمْ فِي أَنْفُسِكُمْ، عَلِمَ اللّٰهُ أَنَّكُمْ سَتَذْكُرُونَهُنَّ، وَلَكِنْ لَا تُوَاعِدُوهُنَّ سِرًّا، إِلَّا أَنْ تَقُولُوا قَوْلًا مَعْرُوفًا﴾ [البقرة: 235] » یعنی گناہ نہیں ہے تم پر تعریض کرنا کسی عورت سے جب وہ عدت میں ہو۔ تعریض اس کو کہتے ہیں کہ مرد عورت سے کہلا بھیجے: تو مجھے پسند ہے، یا میں تجھ سے رغبت کرتا ہوں، یا اللہ تجھ کو بہتری اور روزی پہنچانے والا ہے، یا ایسی کوئی بات کہے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14020، والبيهقي فى «سننه الصغير» برقم: 2647، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4183، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 17119، والشافعي فى «الاُم» برقم: 185/5، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 3»