موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ -- کتاب: نکاح کے بیان میں
2. بَابُ اسْتِئْذَانِ الْبِكْرِ وَالْأَيِّمِ فِي أَنْفُسِهِمَا
عورت بکر اور ثیبہ سے اذن لینے کا بیان
حدیث نمبر: 1079
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ، وَسَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ،" كَانَا يُنْكِحَانِ بَنَاتِهِمَا الْأَبْكَارَ، وَلَا" .
حضرت قاسم بن محمد اور سالم بن عبداللہ اپنی بکر بیٹیوں کا نکاح کرتے تھے، اور ان سے نہیں پوچھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13714، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15970، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 6»
قَالَ مَالِكٌ: وَذَلِكَ الْأَمْرُ عِنْدَنَا فِي نِكَاحِ الْأَبْكَارِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک ایسا ہی حکم ہے بکر عورتوں میں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 6»
قَالَ مَالِكٌ: وَلَيْسَ لِلْبِكْرِ جَوَازٌ فِي مَالِهَا، حَتَّى تَدْخُلَ بَيْتَهَا، وَيُعْرَفَ مِنْ حَالِهَا
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: بکر کو اپنے مال میں تصرف نہیں پہنچتا جب تک اپنے خاوند کے گھر میں نہ آئے، اور اس کا حال نہ معلوم ہو۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 6»