سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ باکرہ عورت کے سات دن ہیں اور ثیبہ کے تین دن۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5213، 5214، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1461، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4208، 4209، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2124، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1139، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2255، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1916، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 778، 779، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14810، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 15»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک یہی حکم ہے۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جس عورت سے اس نے نکاح کیا اگر اس کے سوا اور بھی اس کی کئی عورتیں ہوں تو بعد ان دنوں کے پھر سب کے پاس برابر رہا کرے، مگر یہ دن نئی عورت کے حساب میں مجرانہ ہوں گے، اس لیے کہ یہ نئی عورت کا حق ہے۔