موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ -- کتاب: نکاح کے بیان میں
11. بَابُ جَامِعِ مَا لَا يَجُوزُ مِنَ النِّكَاحِ
جو نکاح درست نہیں اس کا بیان
حدیث نمبر: 1099
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ الْمَكِّيِّ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أُتِيَ بِنِكَاحٍ لَمْ يَشْهَدْ عَلَيْهِ إِلَّا رَجُلٌ وَامْرَأَةٌ، فَقَالَ: " هَذَا نِكَاحُ السِّرِّ، وَلَا أُجِيزُهُ وَلَوْ كُنْتُ تَقَدَّمْتُ فِيهِ لَرَجَمْتُ"
حضرت ابوزبیر سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے سامنے ایک نکاح کا ذکر آیا جس کا کوئی گواہ نہ تھا سوائے ایک مرد اور ایک عورت کے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یہ چوری چھپے کا نکاح میں جائز نہیں رکھتا، اگر میں پہلے اس کو بیان کر چکا ہوتا تو اب میں رجم کرتا۔

تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 13771، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4103، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 627، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 16391، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 26»