موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النِّكَاحِ -- کتاب: نکاح کے بیان میں
14. بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ إِصَابَةِ الْأُخْتَيْنِ بِمِلْكِ الْيَمِينِ وَالْمَرْأَةِ وَابْنَتِهَا
دو بہنوں کو یا ماں بیٹیوں کو ملک یمین سے رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1108
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ ، مِثْلُ ذَلِكَ. عَبْدِهِ
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے بھی ایسی ہی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 163/7-164، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 291/5، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 35»
قَالَ مَالِكٌ فِي الْأَمَةِ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ فَيُصِيبُهَا، ثُمَّ يُرِيدُ أَنْ يُصِيبَ أُخْتَهَا: إِنَّهَا لَا تَحِلُّ لَهُ حَتَّى يُحَرِّمَ عَلَيْهِ فَرْجَ أُخْتِهَا، بِنِكَاحٍ، أَوْ عِتَاقَةٍ، أَوْ كِتَابَةٍ، أَوْ مَا أَشْبَهَ ذَلِكَ، يُزَوِّجُهَا عَبْدَهُ أَوْ غَيْرَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر کسی شخص کے پاس ایک لونڈی ہو اور وہ اس سے جماع کرے، پھر اس کی بہن سے جماع کرنا چاہے تو یہ درست نہیں ہے۔ جب تک پہلی بہن کی فرج اپنے اوپر حرام نہ کرے، مثلاً اس کا نکاح کر دے یا اپنے غلام سے بیاہ کر دے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 35»