امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: غلام اگر آزاد عورت سے نکاح کر کے صحبت کرے تو وہ محصن نہ ہوگا مگر عورت محصن ہو جائے گی، البتہ اگر غلام آزاد ہو جائے اور بعد آزادی کے اس سے جماع کرے تو غلام محصن ہو جائے گا، اور جو قبل آزادی کے وہ غلام اس عورت کو چھوڑ دے تو محصن نہ ہوگا کہ جب تک بعد آزادی کے پھر نکاح کر کے جماع نہ کرے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: لونڈی اگر آزاد شخص کے نکاح میں ہو، پھر خاوند اس کو چھوڑ دے قبل آزادی کے، تو وہ محصنہ نہ ہوگی جب تک بعد آزادی کے نکاح نہ کرے اور صحبت نہ کرائے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: لونڈی اگر آزاد شخص کے نکاح میں ہو اور آزاد ہو جائے اسی کے نکاح میں تو وہ محصنہ ہو جائے گی، بشرطیکہ خاوند اس کا بعد آزادی کے اس سے جماع کرے۔ کہا مالک رحمہ اللہ نے: اگر آزاد عورت سے نصرانی یا یہودی یا مسلمان مرد نکاح کر کے صحبت کرے تو محصن ہو جائے گا۔