موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ -- کتاب: طلاق کے بیان میں
3. بَابُ مَا يُبِينُ مِنَ التَّمْلِيكِ
جس تملیک سے طلاق بائن پڑتی ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1142
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، كَانَ يَقُولُ: " إِذَا مَلَّكَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ أَمْرَهَا، فَالْقَضَاءُ مَا قَضَتْ بِهِ، إِلَّا أَنْ يُنْكِرَ عَلَيْهَا، وَيَقُولُ: لَمْ أُرِدْ إِلَّا وَاحِدَةً، فَيَحْلِفُ عَلَى ذَلِكَ، وَيَكُونُ أَمْلَكَ بِهَا مَا كَانَتْ فِي عِدَّتِهَا"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: جب مرد اپنی عورت کو طلاق کا مالک کر دے، تو جب بھی عورت طلاق چاہے اپنے اوپر ڈال لے، مگر جب خاوند انکار کرے اور کہے: میں نے ایک طلاق کا اختیار دیا تھا، اور حلف کرے تو اس عورت کا مستحق ہو گا جب تک وہ عدت میں ہے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15042، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4446، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1619، 1620، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11905، 11906، 11909، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18384، 18388، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 1620، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 11»