موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ -- کتاب: طلاق کے بیان میں
13. بَابُ مَا جَاءَ فِي اللِّعَانِ
لعان کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: وَالْعَبْدُ بِمَنْزِلَةِ الْحُرِّ فِي قَذْفِهِ وَلِعَانِهِ، يَجْرِي مَجْرَى الْحُرِّ فِي مُلَاعَنَتِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ لَيْسَ عَلَى مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَةً حَدٌّ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جس شخص نے اپنی عورت کو تین طلاق دیں اور اس کو حمل کا اقرار تھا، اس کے بعد اس کو زنا کی تہمت لگائی تو خاوند پر حدِ قذف پڑے گی اور لعان اس پر واجب نہ ہوگا، البتہ اگر طلاق کے بعد اس کے حمل کا انکار کرے تو لعان واجب ہے۔ میں نے ایسا ہی سنا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 35»