امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ عروہ بن زبیر کہتے تھے کہ ملاعنہ کا بچہ اور ولد زنا جب مر جائے تو ماں اس کی اپنے حصّے کے موافق وارث ہو گی، اور جو اس کے مادری بھائی ہیں وہ بھی وارث ہوں گے، اور جو کچھ بچے گا وہ اس کی ماں کے مولیٰ کو ملے گا، اگر ماں اس کی لونڈی ہو آزاد کی ہوئی، اور جو آزاد ہو عربی تو ماں اور بھائیوں کے حصے دینے کے بعد جو کچھ بچے گا وہ بیت المال میں داخل ہوگا۔