موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ -- کتاب: طلاق کے بیان میں
18. بَابُ مَا جَاءَ فِي طَلَاقِ الْعَبْدِ
غلام کی طلاق کا بیان
حدیث نمبر: 1185
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّ نُفَيْعًا مُكَاتَبًا كَانَ لِأُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ عَبْدًا لَهَا كَانَتْ تَحْتَهُ امْرَأَةٌ حُرَّةٌ، فَطَلَّقَهَا اثْنَتَيْنِ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُرَاجِعَهَا، فَأَمَرَهُ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْتِيَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ ، فَيَسْأَلَهُ عَنْ ذَلِكَ، فَلَقِيَهُ عِنْدَ الدَّرَجِ آخِذًا بِيَدِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، فَسَأَلَهُمَا، فَابْتَدَرَاهُ جَمِيعًا، فَقَالَا: " حَرُمَتْ عَلَيْكَ، حَرُمَتْ عَلَيْكَ"
حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ نفیع، سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا کا مکاتب تھا یا غلام تھا، اس کے نکاح میں ایک عورت آزاد تھی، اس کو دو طلاق دیں پھر رجعت کرنا چاہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیبیوں نے اس کو حکم کیا کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے جا کر مسئلہ پوچھ۔ وہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے جا کر ملا درج میں (ایک مقام کا نام ہےمدینہ میں)، وہ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے، جب اس نے مسئلہ پوچھا دونوں نے کہا: وہ عورت تجھ پر حرام ہوگئی۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح لغيره، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15150، 15192، 15193، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4496، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1328، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 12944، 12947، 12948، 12949، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18557، 18561، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 463/7، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 47»