موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّضَاعِ -- کتاب: رضاعت کے بیان میں
1. بَابُ رَضَاعَةِ الصَّغِيرِ
بچے کو دودھ پلانے کا بیان
حدیث نمبر: 1257
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ أَبِي عُبَيْدٍ أَخْبَرَتْهُ، أَنَّ حَفْصَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ " أَرْسَلَتْ بِعَاصِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ إِلَى أُخْتِهَا فَاطِمَةَ بِنْتِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ تُرْضِعُهُ عَشْرَ رَضَعَاتٍ لِيَدْخُلَ عَلَيْهَا، وَهُوَ صَغِيرٌ يَرْضَعُ، فَفَعَلَتْ، فَكَانَ يَدْخُلُ عَلَيْهَا"
نافع بیان کرتے ہیں کہ صفیہ بن ابی عبید سے روایت ہے کہ اُم المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے عاصم بن عبداللہ بن سعد کو جب وہ شیر خوار تھے اپنی بہن سیدہ فاطمہ بنت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہا کے پاس بھیجا تاکہ ان کو دس مرتبہ دودھ پلائیں، جب وہ بڑے ہو جائیں تو ان کے سامنے ہوا کریں۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے عاصم کو دودھ پلا دیا، پھر عاصم جب بڑے ہوئے تو سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا ان کے سامنے ہو جایا کرتیں۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15671، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4726، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13927، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 17310، والشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 224/7، والشافعي فى «المسنده» برقم: 44/2، فواد عبدالباقي نمبر: 30 - كِتَابُ الرَّضَاعِ-ح: 8»