موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُكَاتَبِ -- کتاب: مکاتب کے بیان میں
12. بَابُ مَا جَاءَ فِي عِتْقِ الْمُكَاتَبِ وَأُمِّ وَلَدِهِ
مکاتب کی اور اُم ولد کی آزا دی کا بیان
قَالَ مَالِكٌ فِي الرَّجُلِ يُكَاتِبُ عَبْدَهُ. ثُمَّ يَمُوتُ الْمُكَاتَبُ وَيَتْرُكُ أُمَّ وَلَدِهِ. وَقَدْ بَقِيَتْ عَلَيْهِ مِنْ كِتَابَتِهِ بَقِيَّةٌ وَيَتْرُكُ وَفَاءً بِمَا عَلَيْهِ: إِنَّ أُمَّ وَلَدِهِ أَمَةٌ مَمْلُوكَةٌ حِينَ لَمْ يُعْتَقِ الْمُكَاتَبُ حَتَّى مَاتَ. وَلَمْ يَتْرُكْ وَلَدًا فَيُعْتَقُونَ بِأَدَاءِ مَا بَقِيَ فَتُعْتَقُ أُمُّ وَلَدِ أَبِيهِمْ بِعِتْقِهِمْ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے غلام کو مکاتب کرے، پھر مکاتب مر جائے اور اُم ولدچھوڑ جائے، اور اس قدر مال چھوڑ جائے کہ اس کو بدل کتابت کو مکتفی ہو، تو وہ اُم ولد مکاتب کے مولیٰ کی لونڈی ہو جائے گی، کیونکہ وہ مکاتب مرتے وقت آزاد نہیں ہوا، نہ اولاد چھوڑ گیا جس کے ضمن میں اُم ولد بھی آزاد ہو جائے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 39 - كِتَابُ الْمُكَاتَبِ-ح: 15»