موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُدَبَّرِ -- کتاب: مدبر کے بیان میں
1. بَابُ الْقَضَاءِ فِي وَلَدِ الْمُدَبَّرِ
مدبرہ کی اولاد کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: وَلَا يَحِلُّ لِلْبَائِعِ أَنْ يَسْتَثْنِيَ مَا فِي بَطْنِهَا. لِأَنَّ ذَلِكَ غَرَرٌ. يَضَعُ مِنْ ثَمَنِهَا. وَلَا يَدْرِي أَيَصِلُ ذَلِكَ إِلَيْهِ أَمْ لَا. وَإِنَّمَا ذَلِكَ بِمَنْزِلَةِ مَا لَوْ بَاعَ جَنِينًا فِي بَطْنِ أُمِّهِ. وَذَلِكَ لَا يَحِلُّ لَهُ، لِأَنَّهُ غَرَرٌ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اسی طرح بائع کو درست نہیں کہ لونڈی کو بیچے اور اس کا حمل بیچے، کیونکہ اس میں دھوکا ہے، شاید بچہ پیدا ہوتا ہے یا نہیں ہوتا، اس کی مثال ایسی ہے کوئی شخص پیٹ کے بچے کو بیچے اس کی بیع درست نہیں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 40 - كِتَابُ الْمُدَبَّرِ-ح: 3»