موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُدَبَّرِ -- کتاب: مدبر کے بیان میں
2. بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي التَّدْبِيرِ
مدبر کے احکام کا بیان
قَالَ مَالِكٌ فِي رَجُلٍ دَبَّرَ عَبْدًا لَهُ. فَمَاتَ السَّيِّدُ. وَلَهُ مَالٌ حَاضِرٌ وَمَالٌ غَائِبٌ. فَلَمْ يَكُنْ فِي مَالِهِ الْحَاضِرِ مَا يَخْرُجُ فِيهِ الْمُدَبَّرُ. قَالَ: يُوقَفُ الْمُدَبَّرُ بِمَالِهِ. وَيُجْمَعُ خَرَاجُهُ حَتَّى يَتَبَيَّنَ مِنَ الْمَالِ الْغَائِبِ. فَإِنْ كَانَ فِيمَا تَرَكَ سَيِّدُهُ، مِمَّا يَحْمِلُهُ الثُّلُثُ، عَتَقَ بِمَالِهِ. وَبِمَا جُمِعَ مِنْ خَرَاجِهِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِيمَا تَرَكَ سَيِّدُهُ مَا يَحْمِلُهُ، عَتَقَ مِنْهُ قَدْرُ الثُّلُثِ، وَتُرِكَ مَالُهُ فِي يَدَيْهِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے غلام کو مدبر کرے، پھر مر جائے، اور اس کا مال کچھ موجود ہو کچھ غائب ہو، جس قدر موجود ہو اس کے تہائی میں سے مدبر آزاد نہ ہو سکے، تو مدبر کو روک رکھیں گے، اور اس کی کمائی کو بھی جمع کرتے جائیں گے، یہاں تک کہ جو مال غائب ہے وہ بھی نکل آئے، پھر اگر مولیٰ کے کل مال کے تہائی میں سے مدبر آزاد ہو سکے گا تو آزاد ہو جائے، اور مدبر کا مال اور کمائی اسی کو ملے گی، اور جو تہائی میں سے کل آزاد نہ ہو سکے گا تو تہائی ہی کی مقدار آزاد ہو جائے گا، اس کا مال اسی کے پاس رہے گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 40 - كِتَابُ الْمُدَبَّرِ-ح: 3»