امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو غلام دو آدمیوں میں مشترک ہو اور یہ شخص ان میں سے اپنے حصّے کو مدبر کر دے تو اس کی قیمت لگا دیں گے، اگر جس شخص نے مدبر کیا ہے اس نے دوسرے شریک کا بھی حصّہ خرید لیا تو کل غلام مدبر ہو جائے گا، اگر نہ خریدا تو اس کی تدبیر باطل ہو جائے گی، مگر جس صورت میں جس نے مدبر نہیں کیا وہ اپنے شریک سے قیمت لینے پر راضی ہو جائے، اور قیمت لے لے تو غلام مدبر ہو جائے گا۔