موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُدَبَّرِ -- کتاب: مدبر کے بیان میں
6. بَابُ جِرَاحِ الْمُدَبَّرِ
مدبر کسی شخص کو زخمی کرے تو کیا کرنا چاہیے
وَقَالَ مَالِك، فِي الْمُدَبَّرِ إِذَا جَرَحَ رَجُلًا فَأَسْلَمَهُ سَيِّدُهُ إِلَى الْمَجْرُوحِ، ثُمَّ هَلَكَ سَيِّدُهُ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ وَلَمْ يَتْرُكْ مَالًا غَيْرَهُ، فَقَالَ الْوَرَثَةُ: نَحْنُ نُسَلِّمُهُ إِلَى صَاحِبِ الْجُرْحِ، وَقَالَ صَاحِبُ الدَّيْنِ: أَنَا أَزِيدُ عَلَى ذَلِكَ: إِنَّهُ إِذَا زَادَ الْغَرِيمُ شَيْئًا فَهُوَ أَوْلَى بِهِ، وَيُحَطُّ عَنِ الَّذِي عَلَيْهِ الدَّيْنُ قَدْرُ مَا زَادَ الْغَرِيمُ عَلَى دِيَةِ الْجَرْحِ، فَإِنْ لَمْ يَزِدْ شَيْئًا لَمْ يَأْخُذْ الْعَبْدَ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ مدبر جب کسی شخص کو زخمی کرے اور مولیٰ اس کو مجروح کے حوالے کر دے، پھر مولیٰ قرضدار ہو کر مر جائے اور سوائے اس کے کچھ مال نہ چھوڑے، پھر وارث یہ کہیں کہ ہم مدبر کو مجروح کے حوالے کرتے ہیں، اور قرض خواہ یہ کہے کہ مدبر اگر مجھ کو ملے تو دیت سے زیادہ میں قیمت دیتا ہوں، اس صورت میں وہ مدبر قرض خواہ کے حوالے کیا جائے گا، اور جس قدر قرض خواہ نے دیت سے زیادہ دیا ہے اتنا قرضہ مولیٰ کے ذمے سے ساقط ہوگا، اگر دیت سے زیادہ نہ دے تو قرض خواہ اس مدبر کو نہ لے سکے گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 40 - كِتَابُ الْمُدَبَّرِ-ح: 6ق1»