موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْبُيُوعِ -- کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں
45. بَابُ مَا يُنْهَى عَنْهُ مِنَ الْمُسَاوَمَةِ وَالْمُبَايَعَةِ
جو مول تول یا بیع ممنوع ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1394
قَالَ مَالِك: عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى عَنِ النَّجْشِ" . قَالَ مَالِك: وَالنَّجْشُ: أَنْ تُعْطِيَهُ بِسِلْعَتِهِ أَكْثَرَ مِنْ ثَمَنِهَا، وَلَيْسَ فِي نَفْسِكَ اشْتِرَاؤُهَا، فَيَقْتَدِي بِكَ غَيْرُكَ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا نجش سے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اور نجش یہ ہے کہ مال کی قیمت اس کی حیثیت سے زیادہ دینے لگے، لینے کی نیت سے نہیں بلکہ اس غرض سے کہ دوسرا شخص دھوکا کھا کر اس قیمت کو لے لے۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2142، 6963، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1516، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4968، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4509، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2173، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10993، والدارمي فى «سننه» برقم: 2567، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 97»