موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ -- کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
2. بَابُ الْقَضَاءِ فِي رَهْنِ الثَّمَرِ وَالْحَيَوَانِ
پھلوں اور جانوروں کے رہن کا بیان
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص باغ رہن کرے ایک میعاد معین پر، تو جو پھل اس باغ میں رہن سے پہلے نکل چکے تھے وہ رہن نہ ہوں گے، مگر جس صورت میں مرتہن نے شرط کر لی ہو تو وہ پھل بھی رہن رہیں گے، اور جو کوئی شخص حاملہ لونڈی کو رہن رکھے، یا بعد رہن کے وہ حاملہ ہو جائے تو اس کا بچہ بھی اس کے ساتھ رہن رہے گا، یہی فرق ہے پھل اور بچے میں، اس واسطے کہ پھل بیع میں بھی داخل نہیں ہوتے۔ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: جس شخص نے کھجور کے درخت بیچے تو پھل بائع کو ملیں گے، مگر جب مشتری شرط کر لے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک اس میں کچھ اختلاف نہیں ہے، اگر کوئی لونڈی یا جانور بیچے اور اس کے پیٹ میں بچہ ہو تو وہ بچہ مشتری کا ہوگا، خواہ مشتری اس کی شرط لگائے یا نہ لگائے، تو کھجور کا درخت جانور کی مانند نہیں نہ پھل کھجور کے بچے کے مانند ہیں۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ بھی اس کی دلیل ہے کہ آدمی درخت کے پھلوں کو رہن کر سکتا ہے بغیر درختوں کے، اور یہ نہیں ہو سکتا کہ پیٹ کے بچے کو رہن کرے بغیر اس کی ماں کے، آدمی ہو یا جانور۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 36 - كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ-ح: 14ق1»