موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّهْنِ -- کتاب: گروی رکھنے کے بیان میں
41. بَابُ مَا جَاءَ فِيمَا أَفْسَدَ الْعَبِيدُ أَوْ جَرَحُوا
غلام کسی کانقصان کریں یا کسی کو زخمی کریں تو کیا حکم ہے
قَالَ مَالِكٌ: السُّنَّةُ عِنْدَنَا فِي جِنَايَةِ الْعَبِيدِ. أَنَّ كُلَّ مَا أَصَابَ الْعَبْدُ مِنْ جُرْحٍ جَرَحَ بِهِ إِنْسَانًا. أَوْ شَيْءٍ اخْتَلَسَهُ. أَوْ حَرِيسَةٍ احْتَرَسَهَا، أَوْ تَمْرٍ مُعَلَّقٍ جَذَّهُ أَوْ أَفْسَدَهُ أَوْ سَرِقَةٍ سَرَقَهَا لَا قَطْعَ عَلَيْهِ فِيهَا، إِنَّ ذَلِكَ فِي رَقَبَةِ الْعَبْدِ. لَا يَعْدُو ذَلِكَ الرَّقَبَةَ. قَلَّ ذَلِكَ أَوْ كَثُرَ فَإِنْ شَاءَ سَيِّدُهُ أَنْ يُعْطِيَ قِيمَةَ مَا أَخَذَ غُلَامُهُ، أَوْ أَفْسَدَ أَوْ عَقْلَ مَا جَرَحَ، أَعْطَاهُ. وَأَمْسَكَ غُلَامَهُ وَإِنْ شَاءَ أَنْ يُسْلِمَهُ أَسْلَمَهُ، وَلَيْسَ عَلَيْهِ شَيْءٌ غَيْرُ ذَلِكَ فَسَيِّدُهُ فِي ذَلِكَ بِالْخِيَارِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک غلام کی جنایت میں سنت یہ ہے کہ اگر غلام کسی شخص کو زخمی کرے، یا کسی کی چیز اڑا لے، یا کسی کا میوہ درخت سے کاٹ لے، یا چرا لے جس میں اس کا ہاتھ کاٹنا لازم نہ آئے تو غلام کا رقبہ (گردن، آزادی یا غلامی) اس میں پھنس جائے گا، تو مولیٰ (مالک) کو اختیار ہے، چاہے ان چیزوں کی قیمت یا زخم کی دیت ادا کرے اور اپنے غلام کو رکھ لے، چاہے اس غلام ہی کو صاحبِ جنایت کے حوالے کردے، غلام کی قیمت سے زیادہ مولیٰ (مالک) کو کچھ نہ دینا ہوگا، اگرچہ اس چیز کی قیمت یا دیت اس کی قیمت سے زیادہ ہو۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 37 - كِتَابُ الْوَصِيَّةِ-ح: 8ق»