موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْفَرَائِضِ -- کتاب: ترکے کی تقسیم کے بیان میں
9. بَابُ مِيرَاثِ الْكَلَالَةِ
کلالہ کی میراث کا بیان
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ دادا بھائیوں کے ساتھ وارث ہوگا، اس لیے کہ وہ ان سے اولیٰ ہے، کیونکہ دادا بیٹے کے ساتھ بھی چھٹے حصّہ کا وارث ہوتا ہے برخلاف بھائی اور بہنوں کے، اور کیونکہ دادا بھائی کے برابر نہ ہوگا وہ میّت کے بیٹے کے ہوتے ہوئے بھی ایک چھٹا لیتا ہے، تو بھائی بہنوں کے ساتھ تہائی کیوں نہ ملے گا، اس لیے کہ اخیانی بھائی بہن سگے بھائی بہنوں کے ساتھ تہائی لیتے ہیں، اگر دادا بھی موجود ہو تو وہ اخیانی بھائی بہنوں کو محروم کردے گا، پھر وہ تہائی اپنے آپ لے لے گا، کیونکہ اسی نے ان کو محروم کیا ہے، اگر وہ نہ ہو تو اس تہائی کو اخیانی بھائی بہن لیتے، تو دادا نے وہ مال لیا جو سگے یا سوتیلے بھائی بہنوں کو نہیں مل سکتا تھا، بلکہ اخیانی بھائی بہنوں کا حق تھا، اور دادا ان سے اولیٰ تھا اس واسطے اس نے لے لیا، اور اخیانی بھائی بہن کو محروم کیا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 27 - كِتَابُ الْفَرَائِضِ-ح: 7»