موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعُقُولِ -- کتاب: دیتوں کے بیان میں
2. بَابُ الْعَمَلِ فِي الدِّيَةِ
دیت کے وصول کرنے کا بیان
قَالَ مَالِك: الْأَمْرُ الْمُجْتَمَعُ عَلَيْهِ عِنْدَنَا: أَنَّهُ لَا يُقْبَلُ مِنْ أَهْلِ الْقُرَى فِي الدِّيَةِ الْإِبِلُ، وَلَا مِنْ أَهْلِ الْعَمُودِ الذَّهَبُ وَلَا الْوَرِقُ، وَلَا مِنْ أَهْلِ الذَّهَبِ الْوَرِقُ، وَلَا مِنْ أَهْلِ الْوَرِقِ الذَّهَبُ۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: وہ حکم جس پر ہمارے ہاں اجماع ہے یہ ہے کہ بلاشبہ بستیوں والوں سے دیت میں اونٹ قبول نہیں کئے جائیں گے اور ستون والوں (خیموں میں رہنے والے خانہ بدوشوں) سے نہ سونا لیا جائے گا اور نہ چاندی (بلکہ ان سے تو اونٹ ہی لئے جائیں گے) اور نہ سونے والوں سے چاندی لی جائے گی اور نہ چاندی والوں سے سونا لیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 2»