موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعُقُولِ -- کتاب: دیتوں کے بیان میں
8. بَابُ مَا فِيهِ الدِّيَةُ كَامِلَةً
جس میں پوری دیت لازم ہے
وحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ أَنَّهُ بَلَغَهُ «أَنَّ فِي كُلِّ زَوْجٍ مِنَ الْإِنْسَانِ الدِّيَةَ كَامِلَةً، وَأَنَّ فِي اللِّسَانِ الدِّيَةَ كَامِلَةً، وَأَنَّ فِي الْأُذُنَيْنِ إِذَا ذَهَبَ سَمْعُهُمَا الدِّيَةَ كَامِلَةً اصْطُلِمَتَا، أَوْ لَمْ تُصْطَلَمَا، وَفِي ذَكَرِ الرَّجُلِ الدِّيَةُ كَامِلَةً، وَفِي الْأُنْثَيَيْنِ الدِّيَةُ كَامِلَةً»
امام مالک رحمہ اللہ کو یہ خبر پہنچی کہ بلاشبہ انسان (کے اعضاء) میں سے ہر جوڑے (کو تلف کردینے کی صورت) میں مکمل دیت ہے۔ اور زبان میں مکمل دیت ہے، دونوں کانوں میں، جب ان کی سماعت ضائع ہوجائے تو مکمل دیت ہے، خواہ کاٹ دئے گئے ہوں یہ نہ کاٹے گئے ہوں، مرد کے عضؤ تناسل (کو کاٹنے) میں بھی مکمل دیت ہے اور خصیتین (مرد کے دونوں فوطوں) میں بھی پوری دیت ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق3»