موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعُقُولِ -- کتاب: دیتوں کے بیان میں
8. بَابُ مَا فِيهِ الدِّيَةُ كَامِلَةً
جس میں پوری دیت لازم ہے
قَالَ مَالِكٌ: «الْأَمْرُ عِنْدَنَا أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا أُصِيبَ مِنْ أَطْرَافِهِ أَكْثَرُ مِنْ دِيَتِهِ، فَذَلِكَ لَهُ إِذَا أُصِيبَتْ يَدَاهُ وَرِجْلَاهُ وَعَيْنَاهُ، فَلَهُ ثَلَاثُ دِيَاتٍ» .
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے ہاں حکم یہ ہے کہ بے شک جب آدمی کے اعضاء میں سے اتنا نقصان پہنچا دیا جائے کہ (جن کی الگ الگ دیتوں کا اعتبار کریں تو) وہ اس کی (اپنی جان کی) دیت (سو اونٹ) سے زیادہ ہوں تو وہ (تمام اعضاء کی الگ الگ) دیت اس کے لئے ہوگی، چنانچہ جب (مثال کے طور پر) آدمی کے دونوں ہاتھ، دونوں پاؤں اور دونوں آنکھیں تلف کردی جائیں تو اس کے لئے تین (مکمل) دیتیں ہوں گی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 6ق3»