امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک قتلِ عمد یہی ہے کہ ایک آدمی دوسرے کو قصداً مارے یہاں تک کہ اس کا دم نکل جائے، اور یہ بھی قتلِ عمد ہے کہ ایک شخص سے دشمنی ہو اس کو ایک ضرب لگا کر چلا آئے اس وقت وہ زندہ ہو، بعد اس کے اسی ضرب سے مر جائے، اس میں قسامت واجب ہوگی۔