امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو کوئی شریک مشترک لونڈی سے صحبت کر لے تو اس پر حد نہیں ہے، اب جو لڑکا پیدا ہوگا اس کا نسب اسی سے لگایا جائے گا، اور لونڈی کی قیمت لگا کر باقی شریکوں کو ان کے حصّے کے موافق قیمت ادا کرنی ہوگی، اور لونڈی پوری اسی کی ہو جائے گی، ہمارے نزدیک یہی حکم ہے۔