موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ -- کتاب: اشیائے نو ش کے بیان میں
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي حَدِّ الْخَمْرِ
خمر کی حد کا بیان
حدیث نمبر: 1579
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدِّيلِيِّ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ اسْتَشَارَ فِي الْخَمْرِ يَشْرَبُهَا الرَّجُلُ، فَقَالَ لَهُ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ : نَرَى أَنْ " تَجْلِدَهُ ثَمَانِينَ، فَإِنَّهُ إِذَا شَرِبَ سَكِرَ، وَإِذَا سَكِرَ هَذَى، وَإِذَا هَذَى افْتَرَى" أَوْ كَمَا قَالَ فَجَلَدَ عُمَرُ فِي الْخَمْرِ ثَمَانِينَ
حضرت ثور بن زید سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے صحابہ سے مشورہ لیا خمر کی حد میں (کیونکہ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی حد معین نہیں کی تھی)۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میرے نزدیک اسّی کوڑے لگانے مناسب ہیں کیونکہ آدمی جب شراب پیے گا مست ہو جائے گا، اور جب مست ہو جائے گا واہیات بکے گا، اور جب واہیات بکے گا تو کسی کو گالی بھی دے گا یا ایسا ہی کہا (اور گالی کی حد اسّی (80) کوڑے ہیں)۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسّی کوڑے مقرر کیے خمر میں۔

تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17543، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 5246، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 5270، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13542، فواد عبدالباقي نمبر: 42 - كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ-ح: 2»