موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ -- کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
24. بَابُ مَا جَاءَ فِي السُّنَّةِ فِي الْفِطْرَةِ
مومنوں کے طریقے کا بیان
حدیث نمبر: 1668
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، أَنَّهُ قَالَ: " كَانَ إِبْرَاهِيمُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَ النَّاسِ ضَيَّفَ الضَّيْفَ، وَأَوَّلَ النَّاسِ اخْتَتَنَ، وَأَوَّلَ النَّاسِ قَصَّ الشَّارِبَ، وَأَوَّلَ النَّاسِ رَأَى الشَّيْبَ، فَقَالَ: يَا رَبِّ مَا هَذَا؟ فَقَالَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: وَقَارٌ يَا إِبْرَاهِيمُ، فَقَالَ: يَا رَبِّ زِدْنِي وَقَارًا" .
حضرت سعید مسیّب نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام ہی نے سب سے پہلے مہمان کی ضیافت کی، اور سب سے پہلے ختنہ کیا، اور سب سے پہلے مونچھیں کتریں، اور سب سے پہلے سفید بال کو دیکھ کر کہا: اے پروردگار! یہ کیا ہے؟ اللہ جل جلالہُ نے فرمایا: یہ عزت اور وقار ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا: تو اے پروردگار! زیادہ عزت دے مجھ کو۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20245، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 5640، 5642، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 26997، و بخاري فى «الادب المفرد» برقم: 1250، فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 4»
قَالَ يَحْيَى: وَسَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ: يُؤْخَذُ مِنَ الشَّارِبِ حَتَّى يَبْدُوَ طَرَفُ الشَّفَةِ وَهُوَ الْإِطَارُ، وَلَا يَجُزُّهُ فَيُمَثِّلُ بِنَفْسِهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ مونچھوں کو اتنا کترنا چاہیے کہ ہونٹ کے کنارے کھل جائیں، یہ نہیں کہ بالکل کتر ڈالے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 49 - كِتَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-ح: 4»