موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ -- کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
44. بَابُ مَا جَاءَ فِي صَبْغِ الشَّعَرِ
بالوں کے رنگنے کے بیان میں
قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ فِي صَبْغِ الشَّعَرِ بِالسَّوَادِ: لَمْ أَسْمَعْ فِي ذَلِكَ شَيْئًا مَعْلُومًا، وَغَيْرُ ذَلِكَ مِنَ الصِّبْغِ أَحَبُّ إِلَيَّ، قَالَ: وَتَرْكُ الصَّبْغِ كُلِّهِ وَاسِعٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَيْسَ عَلَى النَّاسِ فِيهِ ضِيقٌ. قَالَ: وَسَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ: بَيَانُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَصْبُغْ وَلَوْ صَبَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَأَرْسَلَتْ بِذَلِكَ عَائِشَةُ إِلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ.
امام ما لک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ سیاہ خضاب میں، میں نے کوئی حدیث نہیں سنی، اور سوائے سیاہ کے اور کوئی رنگ بہتر ہے، اور خضا ب نہ کرنا بہت بہتر ہے اگر اللہ چاہے، اور لوگوں پر اس بارے میں کچھ تنگی نہیں ہے۔
امام ما لک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب نہیں لگایا، اگر لگایا ہوتا تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا حضرت عبدالرحمٰن کے پاس یہی کہلا بھیجتیں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 51 - كتابُ الشَّعَرِ-ح: 8»