مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
1. الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ
اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے
حدیث نمبر: 2
2 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُوسَى بْنِ الْحُسَيْنِ الْمَعْرُوفُ بِابْنِ السِّمْسَارِ بِدِمَشْقَ، ثنا أَبُو زَيْدٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ، ثنا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، ثنا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ، عَنْ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ وَلِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ لِدُنْيَا يُصِيبُهَا أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ»
2- سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمام اعمال کا دار و مدار نیت پر ہے اور ہر انسان کے لیے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی، چنانچہ جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہو تو اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہے اور جس کی ہجرت دنیا کے حصول یا کسی عورت سے نکاح کی غرض سے ہو تو اس کی ہجرت اسی کی طرف ہے جس کی طرف اس نے ہجرت کی۔

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري 54، أخرجه مسلم 1907، الترمذي: 1647، النسائي: 3467»

وضاحت: تشریح- یہ حدیث مبارک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جوامع الکلم میں سے ہے، اس کا شمار ان احادیث میں ہوتا ہے جو اسلام کی اساس اور بنیاد ہیں، اس میں بتایا گیا ہے کہ تما م اعمال کا دارومدار اور انحصار نیت پر ہے، انسان کو اس کی نیت کا پھل ملے گا، نیت اچھی ہو تو پھل بھی اچھا اور اگر نیت بری ہے تو پھل بھی برا ملے گا۔ اور یہ بھی یاد رہے کہ نیت کا محل دل ہے۔ دل کے ارادے کا نام نیت ہے زبان سے اس کا تعلق نہیں۔ زبان سے ادا کیے ہوئے الفاظ نیت نہیں قول کہلاتے ہیں۔