مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
3. الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ
جس سے مشورہ کیا جائے وہ امین ہوتا ہے
حدیث نمبر: 5
5 - وأنا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، أبنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كُرَيْبٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: وَعَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا خَادِمًا فَأُتِيَ بِخَادِمٍ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ اخْتَرْ لِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ: «الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ، خُذْ هَذَا»
5- سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے خادم کا وعدہ فرمایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک خادم لایا گیا تو اس آدمی نے کہا: اللہ کے رسول اللہ! آپ میرے لیے پسند فرمائیے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس سے مشورہ لیا جائے وہ امین ہوتا ہے تم اسے لے لو۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، المعجم الكبير للطبراني: 12162» محمد بن کر یب ضعیف ہے۔

وضاحت: فائدہ: سیدنا ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس سے مشورہ لیا جائے وہ امین ہوتا ہے۔ [أبو داود: 5128 صحيح]