مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
11. الْحَسَبُ الْمَالُ، وَالْكَرَمُ التَّقْوَى
حسب مال اور بزرگی تقویٰ ہے
حدیث نمبر: 21
21 - أنا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُمَرَ الْخَوْلَانِيُّ، أنا عَبْدُ الْمُنْعِمِ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُقْرِئُ، ثنا أَبُو الْبَهِيِّ مَيْمُونُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ رَوْحٍ التَّنُوخِيُّ، ثنا يُوسُفُ بْنُ بَحْرٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى وَالْقَاسِمُ بْنُ سَلَّامٍ أَبُو عُبَيْدٍ النَّحْوِيُّ، ثنا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْحَسَبُ الْمَالُ، وَالْكَرَمُ التَّقْوَى»
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسب مال ہے اور بزرگی تقویٰ ہے ۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الترمذي: 3271، وابن ماجه: 4219، و أحمد: 5/ 10» قتادہ مدلس کا عنعنہ ہے۔ قال الشيخ زبير على زئي: (3271) إسناده ضعيف

وضاحت: فائدہ: سیدنا برید ہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا والوں کے نزدیک حسب مال ہے جس کی طرف وہ جاتے ہیں۔ (نسائی: 3225، وسندہ صحیح) اور قرآن مجید میں ہے: «إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ» ‏‏‏‏(الحجرات: 13) بے شک تم میں سب سے زیادہ بزرگی والا اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ تقویٰ والا ہے ۔ صحیح بخاری میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے پوچھا: لوگوں میں سب سے زیادہ بزرگی والا کون ہے ؟ پھر خود ہی جواب دیا کہ ان میں سب سے زیادہ بزرگی والا اللہ کے نزدیک وہ ہے جو ان میں سب سے زیادہ تقویٰ والا ہے ۔ (بخاری: 4689)