مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
228. الْوَيْلُ كُلُّ الْوَيْلِ لِمَنْ تَرَكَ عِيَالَهُ بِخَيْرٍ وَقَدِمَ عَلَى رَبِّهِ بِشَرٍّ
جو شخص اپنے اہل و عیال کو مال (حرام) دے کر چھوڑ گیا اور خود گناہ لے کر اپنے رب سے جاملا، اس کے لیے ہلاکت ہی ہلاکت ہے
حدیث نمبر: 314
314 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ التُّسْتَرِيُّ، ثنا بَحْرُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْقَرْقُوبِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بِشْرٍ الْعَسْكَرِيُّ، ثنا قَتَادَةُ بْنُ الْوَسِيمِ أَبُو عَوْسَجَةَ الطَّائِيُّ، ثنا عُبَيْدُ بْنُ آدَمَ الْعَسْقَلَانِيُّ، ثنا أَبِي، ثنا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْوَيْلُ كُلُّ الْوَيْلِ لِمَنْ تَرَكَ عِيَالَهُ بِخَيْرٍ وَقَدِمَ عَلَى رَبِّهِ بِشَرٍّ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے اہل و عیال کو مال (حرام) دے کر چھوڑ گیا اور خود گناہ لے کر اپنے رب سے جاملا، اس کے لیے ہلاکت ہی ہلاکت ہے۔

تخریج الحدیث: موضوع، ابراہیم بن أحمد بن بشر عسکری اور قتادہ بن وسیم کی توثیق نہیں ملی۔

وضاحت: حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر چہ اس حدیث کا معنی برحق ہے لیکن یہ موضوع ہے۔ اسے قتادہ سے ابراہیم بن أحمد عسکری نے روایت کیا اور وہ بھی اسی کی طرح مجہول ہے۔ [ميزان الاعتدال: 3/ 385]