مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
296. مِنْ مَشَى مِنْكُمْ إِلَى طَمَعٍ فَلْيَمْشِ رُوَيْدًا
تم میں سے کسی لالچ کی طرف چلے تو اسے چاہیے کہ آہستہ چلے
حدیث نمبر: 422
422 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا أَبُو الْعَبَّاسِ الْفَضْلُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ يَعْقُوبَ الْقَسْبَانِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ الْعِجْلِيُّ، يَنْزِلُ بَنِي عَجِلٍ، ثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْغِنَى الْيَأْسُ مِمَّا فِي أَيْدِي النَّاسِ، وَمَنْ مَشَى مِنْكُمْ إِلَى طَمَعٍ فَلْيَمْشِ رُوَيْدًا»
سیدنا عبد الله رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (بندے کی) غنا یہ ہے کہ جو کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے اس سے نا امید رہے اور جو کوئی تم میں سے کسی لالچ کی طرف چلے تو اسے چاہیے کہ آہستہ چلے۔

تخریج الحدیث: إسناده ضعیف جدا، دیکھئے، حدیث نمبر 199