الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
45. باب النَّهْيِ عَنِ الْخُرُوجِ مِنَ الْمَسْجِدِ إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ:
45. باب: مؤذن جب اذان دے تو مسجد سے نکلنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 1489
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو الاحوص ، عن إبراهيم بن المهاجر ، عن ابي الشعثاء ، قال: " كنا قعودا في المسجد مع ابي هريرة، فاذن المؤذن، فقام رجل من المسجد يمشي، فاتبعه ابو هريرة بصره، حتى خرج من المسجد، فقال ابو هريرة : اما هذا، فقد عصى ابا القاسم صلى الله عليه وسلم ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُهَاجِرِ ، عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ ، قَالَ: " كُنَّا قُعُودًا فِي الْمَسْجِدِ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَأَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ، فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الْمَسْجِدِ يَمْشِي، فَأَتْبَعَهُ أَبُو هُرَيْرَةَ بَصَرَهُ، حَتَّى خَرَجَ مِنَ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : أَمَّا هَذَا، فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
ابراہیم بن مہاجر نے ابو شعثاء سے روایت کی، کہا: ہم مسجد میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ مؤذن نے اذان کہی، ایک آدمی مسجدسے اٹھ کر چل پڑا، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نےمسلسل اس پر نظر رکھی حتی کہ وہ مسجد سے نکل گیا، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نےکہا: یہ شخص، یقینا اس نے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ہے۔
ابو شعثاء بتاتے ہیں کہ ہم مسجد میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ مؤذن نے اذان دے دی تو ایک آدمی مسجد سے اٹھ کر چلنے لگا، حضرت ابو ہریرہ ؓ نے اس پر اپنی نظریں جما دیں حتیٰ کہ وہ مسجد سے نکل گیا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اس آدمی نے ابوالقاسمصلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 655

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1489  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جب انسان مسجد میں موجود ہو تو بلا کسی ضرورت اور بغیر کسی عذر کے جماعت چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے ہاں اگر کسی نے دوسری جگہ جماعت کرانی ہے یا مسجد میں پانی نہیں ہے اور پیشاب و پاخانہ کی حاجت ہے یا وضو کر کے واپس آنے کی نیت ہے تو پھر وہ مسجد سے نکل سکتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1489   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.