الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
13. باب اسْتِحْبَابِ صَلاَةِ الضُّحَى وَأَنَّ أَقَلَّهَا رَكْعَتَانِ وَأَكْمَلَهَا ثَمَانِ رَكَعَاتٍ وَأَوْسَطَهَا أَرْبَعُ رَكَعَاتٍ أَوْ سِتٌّ وَالْحَثِّ عَلَى الْمُحَافَظَةِ عَلَيْهَا:
13. باب: نماز چاشت کے استحباب کا بیان کم از کم اس کی دورکعتیں اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعتیں اور درمیانی چار یا چھ ہیں اور ان کو ہمیشہ پڑھنے کی ترغیبیں۔
حدیث نمبر: 1663
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا عبد الوارث ، حدثنا يزيد يعني الرشك ، حدثتني معاذة ، انها سالت عائشة رضي الله عنها، " كم كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي صلاة الضحى؟ قالت: اربع ركعات، ويزيد ما شاء ".حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي الرِّشْكَ ، حَدَّثَتْنِي مُعَاذَةُ ، أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، " كَمْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةَ الضُّحَى؟ قَالَتْ: أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، وَيَزِيدُ مَا شَاءَ ".
عبدالوارث نے کہا: ہمیں یزید رشک نے حدیث سنائی، انھوں نے کہا، مجھے معاذہ نے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کی نماز کتنی (رکعتیں) پڑھتے تھے؟انھوں نے جواب دیا چار رکعتیں اور جس قدر زیادہ پڑھنا چاہتے (پڑھ لیتے)۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے معاذہ نے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کی نماز کتنی رکعات پڑھتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا چار رکعات اور جس قدر زیادہ پڑھنا چاہتے پڑھ لیتے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 719
   صحيح مسلم1665عائشة بنت عبد اللهيصلي الضحى أربعا ويزيد ما شاء الله
   صحيح مسلم1663عائشة بنت عبد اللهيصلي صلاة الضحى قالت أربع ركعات ويزيد ما شاء
   سنن ابن ماجه1381عائشة بنت عبد اللهأربعا ويزيد ما شاء الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1381  
´صلاۃ الضحیٰ (چاشت کی نماز) کا بیان۔`
معاذہ عدویہ کہتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز الضحی (چاشت کی نماز) پڑھتے تھے؟ کہا: ہاں، چار رکعت، اور جتنا اللہ چاہتا زیادہ پڑھتے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1381]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اس سے معلوم ہواکہ ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے علاوہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ضحیٰ (چاشت)
کی نمازپڑھتے دیکھا ہے۔
اور مسئلہ تو ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے بھی ثابت ہوجاتا ہے۔

(2)
ضحیٰ کی نماز آٹھ رکعت سے کم یا زیادہ بھی پڑھی جاسکتی ہے اس کی کم از کم مقدار دو رکعت ہے۔ (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب استحباب صلاۃ الضحیٰ۔
۔
۔
، حدیث: 721، 720)

فتح مکہ کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آٹھ رکعتیں پڑھی تھیں۔
حدیث 1379 میں اسی واقعہ کی طرف اشار ہ ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1381   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.