الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
روزوں کے احکام و مسائل
18. باب اسْتِحْبَابِ الْفِطْرِ لِلْحَاجِّ بِعَرَفَاتٍ يَوْمَ عَرَفَةَ:
18. باب: حاجی کے لئے عرفات کے میدان میں عرفہ کے دن روزہ نہ رکھنے کے استحباب کا بیان۔
حدیث نمبر: 2636
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني عمرو ، عن بكير بن الاشج ، عن كريب مولى ابن عباس رضي الله، عن ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، انها قالت: " إن الناس شكوا في صيام رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم عرفة، فارسلت إليه ميمونة بحلاب اللبن وهو واقف في الموقف، فشرب منه والناس ينظرون إليه ".وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ، عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ: " إِنَّ النَّاسَ شَكُّوا فِي صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَرَفَةَ، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ مَيْمُونَةُ بِحِلَابِ اللَّبَنِ وَهُوَ وَاقِفٌ فِي الْمَوْقِفِ، فَشَرِبَ مِنْهُ وَالنَّاسُ يَنْظُرُونَ إِلَيْهِ ".
ہارون بن سعید، ابن وہب، عمر، بکیر، بن اشج، کریب، مولی ابن عباس، حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ لوگ عرفہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں شک میں پڑ گئے چنانچہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دودھ کا ایک لوٹا بھیجا جس وقت کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات کے میدان میں کھڑے ہوئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سےدودھ پیا جبکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھ رہے تھے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ لوگوں نے عرفہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ کے بارے میں شک کیا تو میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دودھ کا برتن ارسال کیا جبکہ آپصلی اللہ علیہ وسلم ٹھہرنے کی جگہ (عرفات) میں ٹھہرے ہوئے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے نوش فرمایا جبکہ لوگ آپصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھ رہے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1124
   صحيح البخاري1989ميمونة بنت الحارثالناس شكوا في صيام النبي يوم عرفة فأرسلت إليه بحلاب وهو واقف في الموقف فشرب منه والناس ينظرون
   صحيح مسلم2636ميمونة بنت الحارثالناس شكوا في صيام رسول الله يوم عرفة فأرسلت إليه ميمونة بحلاب اللبن وهو واقف في الموقف فشرب منه والناس ينظرون إليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2636  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
عرفہ کے دن چونکہ حاجی منی سے عرفات جاتے ہیں وہاں ظہر و عصر کی نماز جمع کرتے ہیں اور امام خطبہ دیتا ہے پھر شام تک میدان عرفات میں دعا اور استغفار کے لیے وقوف کرنا ہوتا ہے اور آفتاب کے غروب ہوتے ہی مزدلفہ کی طرف واپس آنا ہوتا ہے ان کاموں کی سر انجام دہی کی بنا پر حاجی کے لیے روزہ مشکل اور مشقت کا باعث بنتا ہے اس لیے حاجیوں کے لیے عرفہ کے دن روزہ رکھنا پسندیدہ نہیں ہے۔
اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کی تعلیم کی خاطر عرفہ کے دن جبکہ آپ میدان عرفات میں اپنے اونٹ پر تھے اور وقوف فرما رہے تھے سب کے سامنے دودھ نوش فرمایا تاکہ سب دیکھ لیں کہ آج آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا روزہ نہیں ہے اور دودھ دونوں بہنوں اُم الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے باہمی مشورہ سے بھیجا گیا تھا اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ لے کر گئے تھے اس لیے اس کی نسبت دونوں کی طرف ہو سکتی ہے عمیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ،
ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مولیٰ تھے لیکن ہر وقت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ رہتے تھے اور ان کے شاگرد اور قابل اعتماد تھے اس لیے ان کو مولیٰ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی کہہ دیا جاتا تھا امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ امام امالک رحمۃ اللہ علیہ،
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور جمہور علماء کے نزدیک حاجیوں کے لیے عرفہ کا روزہ نہ رکھنا ہی بہتر ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2636   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.