الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
4. باب تَحْرِيمِ الْغَدْرِ:
4. باب: عہد شکنی حرام ہے۔
حدیث نمبر: 4533
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا ابن ابي عدي . ح وحدثني بشر بن خالد ، اخبرنا محمد يعني ابن جعفر كلاهما، عن شعبة ، عن سليمان ، عن ابي وائل ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لكل غادر لواء يوم القيامة يقال هذه غدرة فلان "،حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ . ح وحَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ كِلَاهُمَا، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلَانٍ "،
محمد بن ابراہیم) ابن ابی عدی اور محمد بن جعفر دونوں نے شعبہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے سلیمان (اعمش) سے، انہوں نے ابووائل سے، انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: "ہر عہد شکن کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا ہو گا، کہا جائے گا: یہ فلاں کی عہد شکنی (کا نشان) ہے
حضرت عبداللہ (ابن مسعود) رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر عہد شکن کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا ہو گا، کہا جائے گا یہ فلاں کی عہد شکنی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1736
   صحيح مسلم4533عبد الله بن مسعودلكل غادر لواء يوم القيامة يقال هذه غدرة فلان
   صحيح مسلم4535عبد الله بن مسعودلكل غادر لواء يوم القيامة يعرف به يقال هذه غدرة فلان
   سنن ابن ماجه2872عبد الله بن مسعودينصب لكل غادر لواء يوم القيامة فيقال هذه غدرة فلان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2872  
´بیعت پوری کرنے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن ہر دغا باز کے لیے ایک جھنڈا نصب کیا جائے گا، پھر کہا جائے گا کہ یہ فلاں شخص کی دغا بازی ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2872]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
شرعی حکمران اور خلیفہ کی بیعت کرنے کے بعد اسے توڑدینا بہت بڑا گناہ ہے۔

(2)
قیامت کے دن ایسے مجرم کی بہت زیادہ بدنامی اور رسوائی ہوگی۔

(3)
جھنڈ ا دور سے نظر آ جانے والی چیز ہے اس لیے شرعی خلیفہ کے باغی کی بہت زیادہ تشہیر ہوگی۔
دور سے دیکھ کر لوگ کہیں گے، یہ شخص غدار تھا۔
یہ جھنڈا اس کی غداری کا اعلان ہے۔

(4)
بعض گناہوں کی سزا جہنم میں جانے سے پہلے محشر کے میدان میں ہی مل جائے گی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2872   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.