الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
37. باب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا:
37. باب: سانپوں وغیرہ کو مارنے کا بیان میں۔
حدیث نمبر: 5827
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثينيه حرملة بن يحيي ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس . ح وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر . ح وحدثنا حسن الحلواني ، حدثنا يعقوب ، حدثنا ابى ، عن صالح كلهم، عن الزهري بهذا الإسناد غير ان صالحا، قال: حتى رآني ابو لبابة بن عبد المنذر وزيد بن الخطاب ، فقالا: إنه قد نهى عن ذوات البيوت، وفي حديث يونس " اقتلوا الحيات "، ولم يقل: " ذا الطفيتين والابتر ".وحدثينيه حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ . ح وحَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حدثنا أبى ، عَنْ صَالِحٍ كُلُّهُمْ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ صَالِحًا، قال: حَتَّى رَآنِي أَبُو لُبَابَةَ بْنُ عَبْدِ الْمُنْذِرِ وَزَيْدُ بْنُ الْخَطَّابِ ، فَقَالَا: إِنَّهُ قَدْ نَهَى عَنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ، وَفِي حَدِيثِ يُونُسَ " اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ "، وَلَمْ يَقُلْ: " ذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ ".
یونس معمر اور صالح سب نے ہمیں زہری سے، اسی سند کے ساتھ حدیث سنائی، البتہ صالح نے کہا: یہاں تک کہ ابو لبابہ بن عبد المنذر اور زید بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مجھے س (سانپ کا پیچھا کرتے ہو ئے) دیکھا تودونوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدت سے گھروں میں رہنے والے سانپوں سے روکا ہے۔اور یونس کی حدیث میں ہے: "سانپوں کو قتل کرو"انھوں نے"دوسفید دھاریوں والے اور دم کٹے "کے الفا ظ نہیں کہے۔
یہی روایت امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے بیان کرتے ہیں، فرق یہ ہے صالح کہتے ہیں، حتیٰ کہ مجھے ابو لبابہ بن عبدالمنذر اور زید بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ نے دیکھ لیا اور دونوں نے کہا، واقعہ یہ ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے گھریلو سانپوں کو قتل کرنے سے منع کر دیا ہے اور یونس کی حدیث میں ہے، سانپوں کو قتل کر دو۔ یہ نہیں کہا، دو دھاری والے اور دم کٹے کو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2233


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.