الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
18. باب فِي الْأٓدْعِيَةِ
18. باب: دعاؤں کا بیان۔
حدیث نمبر: 6899
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني حجاج بن الشاعر ، حدثنا عبد الله بن عمرو ابو معمر ، حدثنا عبد الوارث ، حدثنا الحسين ، حدثني ابن بريدة ، عن يحيى بن يعمر ، عن ابن عباس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان، يقول: " اللهم لك اسلمت وبك آمنت، وعليك توكلت وإليك انبت وبك خاصمت، اللهم إني اعوذ بعزتك لا إله إلا انت ان تضلني، انت الحي الذي لا يموت والجن والإنس يموتون ".حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو أَبُو مَعْمَرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ ، حَدَّثَنِي ابْنُ بُرَيْدَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ، يَقُولُ: " اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَبِكَ آمَنْتُ، وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ وَبِكَ خَاصَمْتُ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِعِزَّتِكَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَنْ تُضِلَّنِي، أَنْتَ الْحَيُّ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَالْجِنُّ وَالْإِنْسُ يَمُوتُونَ ".
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (دعا کرتے ہوئے) فرمایا کرتے تھے: "اے اللہ! میں تیرے لیے فرمانبردار ہو گیا، تیرے ساتھ ایمان لایا، تجھ پر بھروسہ کیا، تیری طرف رجوع کیا اور تیری مدد سے (کفر کے ساتھ) مخاصمت کی۔ اے اللہ! میں اس بات سے تیری عزت کی پناہ لیتا ہوں۔۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔۔ کہ تو مجھے سیدھی راہ سے ہٹا دے۔۔ تو ہی ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے جس کو موت نہیں آ سکتی اور جن و انس سب مر جائیں گے۔"
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیا کرتے تھے۔"اے اللہ! میں نے اپنے آپ کو تیرے سپرد کیا اور تجھ پر ایمان لایا اور تجھ پر ہی اعتماد کیا اور تیری ہی طرف رجوع کیا(گناہوں سے اطاعت کی طرف لوٹا) اور تیری ہی تو فیق واعانت سے (مخالفین سے) جھگڑا، اے اللہ! میں تیری ہی عزت و قدرت کی پناہ میں آیا اس سے کہ تو مجھے گم کردہ راہ کرے،تیرے سواکوئی الہ نہیں ہے تو ہی ایسا زندہ ہے جس پر موت نہیں ہے اور سب جن وانس مر جائیں گے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2717
   صحيح البخاري7383عبد الله بن عباسأعوذ بعزتك الذي لا إله إلا أنت الذي لا يموت والجن والإنس يموتون
   صحيح مسلم6899عبد الله بن عباساللهم لك أسلمت وبك آمنت وعليك توكلت وإليك أنبت وبك خاصمت اللهم إني أعوذ بعزتك لا إله إلا أنت أن تضلني أنت الحي الذي لا يموت والجن والإنس يموتون
   سنن النسائى الصغرى1308عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6899عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت وشر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6896عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   صحيح مسلم6898عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت وشر ما لم أعمل
   سنن أبي داود1550عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن ابن ماجه3839عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5526عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5527عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل بعد
   سنن النسائى الصغرى5528عائشة بنت عبد اللهأعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5529عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5530عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل
   سنن النسائى الصغرى5531عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3839  
´جن چیزوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ چاہی ہے ان کا بیان۔`
فروہ بن نوفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہما سے سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون سی دعا کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ کہتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت ومن شر ما لم أعمل» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں ان کاموں کی برائی سے جو میں نے کئے اور ان کاموں کی برائی سے جو میں نے نہیں کئے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3839]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
غلطی دو طرح کی ہوتی ہے:
ایک یہ کہ جو کام نہیں کرنا چاہیے تھا وہ کر دیا، دوسرے یہ کہ جو کام کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا۔
دونوں طرح کی غلطی کےدنیوی نقصانات بھی ہوتے ہیں اور اخروی نقصانات بھی۔
اس دعا میں دونوں طرح کی غلطیوں کےشر سے پناہ مانگی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3839   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1550  
´(بری باتوں سے اللہ کی) پناہ مانگنے کا بیان۔`
فروہ بن نوفل اشجعی کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے بارے میں جو آپ مانگتے تھے پوچھا، انہوں نے کہا: آپ کہتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من شر ما عملت، ومن شر ما لم أعمل» اے اللہ! میں ہر اس کام کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں جسے میں نے کیا ہے اور ہر اس کام کے شر سے بھی جسے میں نے نہیں کیا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1550]
1550. اردو حاشیہ: یعنی اے اللہ! مجھے برے اعمال سے بچنے کی توفیق دے اور جو کر چکا ہوں ان کی نحوست اور عذاب سے محفوظ رکھ اور آیندہ کے لیے بھی محفوظ رکھ۔ ایسا نہ ہو کہ غلط کیش بنا رہوں اور اسی پر خوش رہوں۔ بعض اوقات کچھ لوگ اپنی غلطیوں پر بڑے نازاں ہوتے ہیں۔ چاہیے کہ انسان اس پر نادم ہو اور توبہ کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1550   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.