الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زہد اور رقت انگیز باتیں
The Book of Zuhd and Softening of Hearts
14. باب النَّهْيِ عَنِ الْمَدْحِ إِذَا كَانَ فِيهِ إِفْرَاطٌ وَخِيفَ مِنْهُ فِتْنَةٌ عَلَى الْمَمْدُوحِ:
14. باب: بہت تعریف کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 7504
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو جعفر محمد بن الصباح ، حدثنا إسماعيل بن زكرياء ، عن بريد بن عبد الله ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: سمع النبي صلى الله عليه وسلم رجلا يثني على رجل ويطريه في المدحة، فقال: " لقد اهلكتم او قطعتم ظهر الرجل ".حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُثْنِي عَلَى رَجُلٍ وَيُطْرِيهِ فِي الْمِدْحَةِ، فَقَالَ: " لَقَدْ أَهْلَكْتُمْ أَوْ قَطَعْتُمْ ظَهْرَ الرَّجُلِ ".
حضرت ابو موسیٰ علیہ السلام سے روایت ہے، کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو سنا، وہ کسی آدمی کی تعریف کررہا تھا، تعریف میں اسے بہت بڑھا چڑھا رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم لوگوں نے اس کو ہلاک کرڈالا یا (فرمایا:) تم لوگوں نے اس آدمی کی کمرتوڑ دی۔"
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا کہ ایک آدمی دوسرے آدمی کی تعریف کررہاہے اور تعریف میں بھی اس کو حد سے بڑھارہا ہے،تو آپ نے فرمایا:"تم نے ہلاک کرڈالا یا یہ اس آدمی کی پشت کاٹ ڈالی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 3001
   صحيح البخاري6060عبد الله بن قيسأهلكتم أو قطعتم ظهر الرجل
   صحيح البخاري2663عبد الله بن قيسأهلكتم أو قطعتم ظهر الرجل
   صحيح مسلم7504عبد الله بن قيسأهلكتم أو قطعتم ظهر الرجل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7504  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
يطريه:
تعریف میں مبالغہ کرنا۔
(2)
المدحة:
مدح وتعریف۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7504   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.