الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
130. باب فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
130. باب: جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان۔
Chapter: Performing Ghusl For The Friday Prayer.
حدیث نمبر: 342
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا يزيد بن خالد الرملي، اخبرنا المفضل يعني ابن فضالة، عن عياش بن عباس، عن بكير، عن نافع، عن ابن عمر، عن حفصة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" على كل محتلم رواح الجمعة، وعلى كل من راح إلى الجمعة الغسل"، قال ابو داود: إذا اغتسل الرجل بعد طلوع الفجر اجزاه من غسل الجمعة، وإن اجنب.
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدٍ الرَّمْلِيُّ، أَخْبَرَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ، عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ رَوَاحُ الْجُمُعَةِ، وَعَلَى كُلِّ مَنْ رَاحَ إِلَى الْجُمُعَةِ الْغُسْلُ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: إِذَا اغْتَسَلَ الرَّجُلُ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ أَجْزَأَهُ مِنْ غُسْلِ الْجُمُعَةِ، وَإِنْ أَجْنَبَ.
ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر بالغ پر جمعہ کی حاضری اور جمعہ کے لیے ہر آنے والے پر غسل ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: جب آدمی طلوع فجر کے بعد غسل کر لے تو یہ غسل جمعہ کے لیے کافی ہے اگرچہ وہ جنبی رہا ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الجمعة 2 (1372)، (تحفة الأشراف: 15806) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Hafsah, Ummul Muminin: The Prophet ﷺ said: It is necessary for every adult (person) to go for (saying) Friday (prayer), and for everyone who goes for Friday (prayer) washing is necessary. Abu Dawud said: If one takes bath after sunrise, even though he washes because of seminal emission, that will be enough for him for his washing on Friday.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 342


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن أبي داود342حفصة بنت عمرعلى كل محتلم رواح الجمعة وعلى كل من راح إلى الجمعة الغسل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 342  
´جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر بالغ پر جمعہ کی حاضری اور جمعہ کے لیے ہر آنے والے پر غسل ہے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: جب آدمی طلوع فجر کے بعد غسل کر لے تو یہ غسل جمعہ کے لیے کافی ہے اگرچہ وہ جنبی رہا ہو۔ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 342]
342۔ اردو حاشیہ:
ہر بالغ کے لیے جمعہ واجب ہے بشرطیکہ معذور نہ ہو اور بتصریح حدیث نبوی بچہ، عورت، غلام اور مسافر مستثنیٰ ہیں۔ مسافر کے لیے بھی یہ ہے کہ وہ اپنے سفر میں رواں ہو، اور اگر کسی منزل پر ٹھہرا ہوا ہو اور قریب میں جمعہ بھی ہو رہا ہو اور کوئی معقول عذر شرعی بھی نہ ہو تو ایسی صورت میں جمعہ میں حاضر ی ضروری ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 342   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.